مجھے آرزوئے سحر رہی
یونہی رات بھر بڑی دیر تک
نہ بکھر سکا نہ سمٹ سکا
یونہی رات بھر بڑی دیر تک
تھا بہت عذاب اور اکیلے ہم
شب غم بھی میری طویل تر
رہی زندگی بھی سراب اور
رہی آنکھ تر بڑی دیر تک
یہاں ہر طرف ہے عجب سماں
سبھی خود پسند سبھی خود نماں
دلِ بیقرار کو نہ مل سکا
کوئی چارہ گر بڑی دیر تک
مجھے زندگی ہے عزیز تر
اسی واسطے مرے ہم سفر
مجھے قطرہ قطرہ پلا زہر
جو کرے اثر بڑی دیر تک
یونہی رات بھر بڑی دیر تک
نہ بکھر سکا نہ سمٹ سکا
یونہی رات بھر بڑی دیر تک
تھا بہت عذاب اور اکیلے ہم
شب غم بھی میری طویل تر
رہی زندگی بھی سراب اور
رہی آنکھ تر بڑی دیر تک
یہاں ہر طرف ہے عجب سماں
سبھی خود پسند سبھی خود نماں
دلِ بیقرار کو نہ مل سکا
کوئی چارہ گر بڑی دیر تک
مجھے زندگی ہے عزیز تر
اسی واسطے مرے ہم سفر
مجھے قطرہ قطرہ پلا زہر
جو کرے اثر بڑی دیر تک
No comments:
Post a Comment